اے رونے والوں ہے یہ گھڑی شوروشین کی
تدفین ہورہی ہے امامِ حُسین(ع) کی
======================
کوفے سے آئے پہنے جو سجاد(ع) بیڑیاں
لاش حسین(ع) دیکھ کے آنسو ہوئے رواں
ہاتھوں کو جوڑ کر کیا بیمار نے بیاں
بابا(ع) تمہاری لاش کو ڈھوڈں کہاں کہاں
کیسے کفن دوں لاش کو غربت نصیب ہوں
بابا(ع) میں آج تم سے زیادہ غریب ہوں
======================
روکر بنی اسد کے قبیلے کو دی صدا
لاشِ حسین(ع) مل کے اکھٹا کرو زرا
اترے لحد میں شاہ(ع) کی بیمارِ کربلا
بولے پڑھوں میں کسطرح تلقیں یا خدا(ج)
رخ کیسے سوئے کعبہ ہو زہرا(س) کے چین کا
سر ہی نہیں یہاں مرے بابا حسین(ع) کا
======================
جتنے بھی ٹکڑے مل سکے سب چن لیئے گئے
آہستہ سے لحد میں وہ بیمار نے رکھے
سینے پہ ہاتھ رکھا جو بیٹے نے باپ کے
حالت پہ بابا جان(ع) کی سجاد(ع) رو پڑے
بولے کہ خود بھی اس وقت دادی جاں(س)
توڑیں ہیں اسطرح مرے بابا(ع) کی پسلیاں
======================
لوٹی ہے ایسے لاش غربُ الدّیار(ع) کی
گھوڑوں سے پہلے لاش کی پامالی کی گئی
پھر کرتا اور عمامہ ،عبا لے گیا کوئی
یہ ہی نہیں کے صرف انگوٹھی نہیں ملی
بے احترامی کی ہے یوں زہرا(س) کے چین کی
انگلی لعیں نے کاٹی ہے بابا حسین(ع) کی
======================
تیروں سے سارا جسم ہے ہائے بھرا ہوا
پہلو پہ بابا جاں(ع) کے ہے نیزا گڑا ہوا
تیرا جگہوں سے انکا گلا ہے کٹا ہوا
ہے تن یہاں پہ سر وہاں خوں سے بھرا ہوا
سر دیکھ کر یقیں ہے میرے خاندان(ع) کو
(ع) مارا پتھروں سے میرے بابا جان کو
======================
بڑھ کر بنی اسد نے یہ اک بات پوچھ لی
مولا(ع) معاف کیجئے گر ہو خطا کوئی
چھوٹی سی کیا یہ سینے پہ شے ہے رکھی ہوئی
عابد(ع) کی بات سن کے ہر اک ماں تڑپ گئی
بولے یہ دیکھ دیکھ کہ دل پاش پاش ہے
سینے پہ بابا جان(ع) کے اصغر(ع) کی لاش ہے
======================
پوچھا کسی نے مولا(ع) برابر میں کون ہے
شبّیر(ع) اسکے سینے پہ کیوں ہاتھ ہیں رکھے
لگتا ہے انکو کو پیار تھا اس نوجوان سے
اکبر(ع) کا نام لیتے ہی سجاد(ع) رو پڑے
بولے کہ ہاتھ سینے پہ یوں ہے رکھا ہوا
ہے بیٹے کے کلیجے میں نیزہ لگا ہوا
======================
آئی صدا یہ فاطمہ زہرا(س) کی قبر سے
سجاد(ع) لوٹ جاو کہ بابا(ع) کو رو چکے
کوفے میں یاد کرتی ہے بیٹی(س) مری تجھے
تم تو یہاں ہو وہ بھلا آواز کس کو دے
زینب(س) کے دل کو اور بھی ظالم(لعن) رُلاتا ہے
شمرِ لعیں بہن(س) تماچے لگاتا ہے
======================
سجاد کربلا کے وہ منظر عجیب تھے
فرحان آرہی تھی یہ آواز قبر سے
ملوا دو بیٹا پھر زرا عبّاس(ع) سے مجھے
بولو کے آخری یہ میری بات مان لے
عابد(ع) پُکارے اے دل احساس آئیے
مٹی لحد پہ ڈالنے عباس(ع) آئیے
FarhanAliWaris #TadfeenEImamHussain #newnoha2021
#FarhanAliWaris #TadfeeneImamHussain