چند قدموں سے سکینہ نے یہ منظر دیکھا
شمر کا بابا پہ چلتا ہوا خنجر دیکھا۔
خاک پر گرتی رہی بچی دہکتے رن میں
باپ کی زلفوں میں جب دستِ ستمگر دیکھا-
ظلم تو یہ تھا قتل کرنے سے پهلے اس نے
مار کر بیٹی کو شبیر کو ہنس کر دیکھا-
روک لے ہاتھ کو شاید وہ نہ پھر وار کرے
شہہ کی گردن پہ گلا بیٹی نے رکھ کر دیکھا۔
پہلی ضربت سے جو آیا تھا شاہ کی شہہ رگ پر
زخم وہ پہلا سکینہ کے جگر پر دیکھا۔
12,112 Views