تیر نے ایسے سُلایا ہے علی اصغرؑ کو
پھر تو نیزوں نے جگایا ہے علی اصغرؑکو
بولی معصومہ(ص) دیکھاو تو سہی حرمل(لعن) نے
کس طرح پانی پلایا ہے علی اصغرؑکو
جل گیا جھولا تو جھولے کی جگہ اُمت نے
نوکِ نیزا پے جُھلایا ہے علی اصغرؑکو
کس طرح تیر نکالا ہے خدا ہی جانے
کیسے بہنوں کو دیکھایا ہے علی اصغرؑکو
جس گھڑی شہ نے کہا جاۓ گا میدان کو یہ
ماں نے عباسؑ بنایا ہے علی اصغرؑ کو
Jis gharhi shah nay kha jaye ga maidan ko yeah
Maa nay ABBAS (a.s) banaya hai ALI ASGHAR (a.s) ko
ایک کُرتےکا کفن جانے بنایا کیونکر
ہے جنازہ کے سجایا ہے علی اصغرؑ کو
تیر قاتل کا جیسے بن میں رولانہ پایا
ماں کی چادر نے رولایا ہے علی اصغرؑ کو
میں تو بہلول وہ قائم سے طلب کرتا ہوں
ماں نے جو نوحہ سنایا ہے علی اصغرؑ کو
1,195 Views