SAR E HUSSAIN
گودی میں لے کے بیھٹی ہے زہرا سر ِحسین
زخمی ہے ماں کے ہاتھوں لے جیسا سر ِحسین
اک ماں دہائی دیتی رہی اور لعین نے
نیزے پہ رکھ کے زلفوں سے باندھا سر ِحسین
رکھا الگ الگ گیا صندق میں مگر
اکبر کے سر کے ساتھ ہی نکلا سر ِحسین
ناقے سے جتنی بار گری دختر ِحسین
نیزے سے اُتنی بار گرا تھا سر ِحسین
گودی میں اک بار تو اک بار قبر میں
دو بار قید خانے میں آیا سر ِحسین
شیریں سے جو کیا تھا وہ وعدہ نبھا دیا
پہنچے نہیں حسین تو پہنچا سر ِحسین
ایسے تو ذبح ہوتا نہیں گوسفند بھی
ہنس ہنس کے جیسے شمر نے کاٹا سر ِحسین
زینب کو یاد آگے بوسے رسول کے
راہوں میں پتھروں نے چوما سر ِحسین
بالوں میں گرد ابرو تکلم کٹے ہوئے
اچھا ہوا نہ صغری نے دیکھا سر ِحسین
SAR E HUSSAIN
3,113 Views