بھائی کی اطاعت سے کبھی سر نہ اٹھایا
اُس عاشق شبیرؑ دل افگار کا ماتم
عباسؑ کا ماتم ہے وفادار کا ماتم
پانی نہ پیا نہر پہ شانے بھی کاتایی
ہر رخ سے ہوا جعفرِ طیارؑ کا ماتم
سینے پہ سِنا کھا كے ہوا اکبرِؑ مہرو
کرنا نہ ملا بانو کو دلدار کا ماتم
عباسؑ کا ماتم ہے وفادار کا ماتم
جب لاشائے حُر آیا تو زینبؑ یہ پُکاری
لو آ كے کرو شہہ كے طرفدار کا ماتم
عباسؑ کا ماتم ہے وفادار کا ماتم
آئے تھے مدینے سے رہے کرب بلا میں
شبیرؑ غریب الوطن بے یار کا ماتم
عباسؑ کا ماتم ہے وفادار کا ماتم
وعدہ کیا اِک سر کا بہتر دیئے فدیہ
سردار جناں صادق و دلدار کا ماتم
عباسؑ کا ماتم ہے وفادار کا ماتم
خیمہ جلا زیور لٹا دَر دَر پھری ماری
قطرہ نہ ملا بانو كے دلدار کا ماتم
عباسؑ کا ماتم ہے وفادار کا ماتم
بازو پہ رسن بال کُھلے شام کا دربار
زینبؑ نے کیا یوں رقم دلدار کا ماتم
خیمے سے نکل آئی بہن بھائی كے غم میں
کرتی ہوئی عباسِؑ علمدار کا ماتم
عباسؑ کا ماتم ہے وفادار کا ماتم